مغرب نے پوری دنیا کے اندر ترقی کی راہ ہموار کرنے کے لٸے اور اپنے مقاصد کو بروۓ کار لانے کے لٸے چار طرح کے وساٸل کو اختیار کیا 1عیساٸی مشنری 2 استشراق 3 صہیونی تحریک 4 فری میسن کلب۔ ان چاروں طرح کے وسائل کو جاننا ہمارے لٸے بے حد ضروری ہے جنہیں ہم قسط وار بیان کر رہے ہیں, یہ اس سلسلے کا چھٹا حصہ ہے باقی کے لنک نیچے ہیں .
یہودیوں کی قدیم ترین عالمی تنظیم فری میسن سے ہم مسلمان عام طور سے بالکل واقف نہیں ، اسی طرح روٹری کلب ، لائنز کلب اور بہت سی انسانیت دشمن تخریبی تنظیموں سے ہم بے خبر ہیں ، ہم مسلمان اپنے دشمنوں سے واقف نہیں کہ ان کے مقاصد کیا ہیں اور کس طرح کی تخریبی سرگرمیاں وہ انجام دیتی ہیں ، ان کا طریقہ کار کیا ہے ۔ مسلمانوں کا جدید تعلیم یافتہ طبقہ اور تاجر حضرات بے خبری اور ناواقفیت میں ایسے کلبوں اور انجمنوں کے ممبر بن جاتے ہیں اور لاشعوری میں دشمنوں کے آلہ کار بن جاتے ہیں ۔
تعرف: ماسونیت ایک خفیہ یہودی تنظیم ہے ، جو انتہائی منظم و مستحکم ہے ، اس کا نیٹ ورک پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے ، اس کا بنیادی اور اولین مقصد پوری دنیامیں یہودیوں کے غلبہ اقتدار کے لئے راہ ہموار کرنا اور ان کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنا ہے ، اور اس کے دیگر مقاصد میں انسانی سوسائٹی میں الحاد و بے دینی ، بدعنوانی و بے راہ روی ، بدکرداری و عیاشی ، انارکی و تخریب ، اور فساد و بگاڑ کو عام کرنا ہے ، اس کے ممبران ایسے افراد بنائے جاتے ہیں جو اثر اور صاحب دوات و ثروت ہوتے ہیں ، ان سے یہ عہد لیا جاتا ہے کہ وہ انتہائی رازدارانہ اورخفیہ طریقہ پرکام کریں کے ہر معاملے کو صیغہ راز میں رکھیں گے اور اپنی اپنی سطح پر ماسونی اغراض ومقاصد کے حصول کے لیے کوشاں رہیں گے ، یہ فری میسن کلب کے نام سے کام کرتے ہیں ۔
ماسونیت کا نام Free Masonry Club - ہے جس کے لغوی معن انجمن معماران احرار کے ہیں ۔ ماسونیت کا بانی رومن امپائرکا بادشاہ ہیروڈوس ( وفات 44 ء ) Herodos ہے ۔ اس نے اپنے یہودی مشیروں حیرام ابیود ( نائب صدر ) اور مواب لامی کے اشتراک سے ایک خفیہ تنظیم مخفی قوت کے نام سے قائم کی تھی ، جس کا مقصد عیسائیوں کا قلع قمع کرنا اور عیسائیت کو مٹانا تھا ، اس تنظیم کی ایک خفیہ مجلس تھی جو نو ارکان پرمشتمل تھی ، جن کے رہنما یہی تینوں اشخاص تھے ۔
ماسونیت کی بنیاد روز اول سے مکر و فریب جعل سازی و مکاری اور دہشت گردی انتہاپسندی پر ہے ۔ اس نے اپنی تخریبی کوششوں کو ایسے لبادوں میں چھپایا جو دنیا کے لیے توجہ و دلکشی کا باعث ہوئے, مثلا مزدوروں و محنت کشوں کی ہمدردی کا نعرہ ، انصاف ومساوات کا نعرہ اور اس طرح کے پرفریب خوشنما نعروں, ناموں ، اصطلاحوں کے زریعے لوگوں کو دھوکا دیا ہے ، ماسونیوں نے اپنی محفل کا نام " ہیکل اور شیلم رکھا ، صرف یہ باور کرانے کے لیے کہ یہ ہیکل سلیمانی ہے ۔
بقیہ حصوں کے لنک
عیساٸی مشنری کیا ہے عالم اسلام پر اس کا اثر و رسوخ کیسا اہم رپورٹ
استشراق کیا ہے, مستشرق کسے کہتے ہیں, آغاز تعریف اور جد و جہد
مستشرقین کسے کہتے ہیں : اقسام, طریقہ کار , اثرات اور علمی خدمات
صہیونیت کیا ہے تعریف, آغاز, منصوبے اور سازشیں مکمل حقائق
یہودی حاخام لاکویز نے صریح اور واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ماسونیت سرتاپا یہودی تنظیم ہے ، ماسونیت کاطریقہ کار ، لائحہ عمل ، اغراض اور اس کی تاریخ کے جائزہ سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے کہ ماسونیت ایک خاص یہودی تنظیم ہے ۔
تاریخ قیام
ماسونیت کا قیام کب ہوا ؟ اس بارے میں مورخین اور محققین کے آرا مختلف ہیں ، راجح قول یہ ہے کہ اس کا قیام 43 عیسوی میں ہوا ، ابتداء میں اس کا نام مخفی قوت رکھا گیا ، اور اس کا مقصد نصاری کا صفایا اور عیسائیت کو ختم کرنا قرار پایا ، پھر چند صدیوں کے بعد اس کا نام ماسونیت رکھا گیا جس کے معنی فری میسن لاج کے ہیں ، ڈاکٹر محمد علی زعبی کی رائے ہے کہ مخفی قوت نامی تنظیم نے لندن کانفرنس میں جو اینڈرسن James Anderson کی صدارت میں منعقد ہوئی تھی " ماسونیت کا نیا نام رکھا گیا، دوسرے محققین کی رائے یہ ہے کہ اس نام کا استعمال سب سے پہلے کاڈ فرے ڈی بولر Godefroi Debnilor ئے کیا ، اس عنوان کے پردہ میں یہودیوں نے اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے کام شروع کیا ، یہ ماسونیت کا پہلا مرحلہ تھا ۔
پہلا لاج:
فری میسن لاجوں کے معیار کے اعتبار سے سب سے بڑا ماسونی لاج برطانیہ میں ہے جس کا نام The United Grand Lodage ہے ، یہ سب سے پہلا ظاہری ماسونی لاج ہے ، اس کا قیام 1717 ء میں ہوا ، یہ اپنے افکار ونظریات ایک مجلہ میں شائع کرتا ہے جس کا نام Aro Buarteur Conoriun ہے یہ لاطینی زبان میں نکلتا ہے ۔
ماسونیت کا دوسرا مرحلہ ہے 1770ء میں آدم وائز ہاویٹ ( 1830ء ) Aam Weishaupt سے شروع ہوتا ہے ، یہ عیسائیت کا ماننے والا تھا ، بعد میں عیسائیت سے منحرف ہو گیا ، اور یہودیوں نے اس کی علمی عبقریت سے فائدہ اٹھانے کے لئے رابطہ قائم کیا اور اس کے سامنے پوری دنیاپر قبضہ حاصل کرنے کا منصوبہ پیش کیا جسے اس نے قبول کرلیا, عملی تنفیذ کے لئے سب سے پہلا قدم اس نے یہ اٹھایا کہ جماعت نور ' کی بنیاد ڈالی ، جسے شیطان کی طرف منسوب کیا گیا جس کی نورنیین تعظیم و تکریم کرتے ہیں ، اس کے بعد وائز ہاٹ نے تقریبا دو ہزار اصحاب فکر کو اپنا ہمنوا بنالیا جن میں زبان وادب ، علوم ، معاشیات ، سیاست اور مختلف فن کے ماہرین تھے ، اور ان کے اشتراک سے حفل الشرق الاوسط کے نام سے ایک مرکزی لاج قائم کیا ، اس مرکزی فری میسن لاج کے ذریعہ دانشوروں ، ماہرین ، اور سیاسی لیڈروں کو ماسونیت کے مفادات واغراض کے حصول میں استعمال کیا ، اور پرفریب و پرکشش عنوانات واعلانات کے ذریعہ بہت سے سادہ لوح مسلمانوں کو دھوکا دیا گیا ۔
ماسونیت کے ممتاز مفکرین و دانشوران-
آدم وائز ہاویٹ : ( وفات ۱۸۳۰ ء ) یہ جرمنی میں 1740 ء میں پیدا ہوا ، عیسائی ہے ، اور ماسونیت کی تشکیل جدید کا بانی ہے ۔
۱۹۱ : مازنی : یہ اٹلی کا رہنے والا ہے ( ۱۸۰۵ ء -۱۸۷۴ ء ) Giuseppe Mazzini : وائز ہاویٹ کے بعد مانسونیت کی باگ ڈور سنبھالی ۔
امریکی جنرل البرٹ مایک Albert Mayak : اس نے ماسونیت کے تخریبی منصوبوں کو نافذ کیا ۔
لیوم بلوم ( ۱۸۷۲ ء -۱۹۵۰ ء ) ( Leon Blum ) : یہ فرانس کا رہنے والا ہے ، یہ انتہائی بداخلاق و کردار تھا ، اس نے شادی کے نام سے ایک کتاب لکھی ، بعض مبصرین کے مطابق اس سے زیادہ فحش کتاب نہیں لکھی گئی ۔
کارڈیرلاس Cordiar los : یہ یہودی ہے ، یہ انتہائی خطرناک ماسونی ہے ، اس کی ایک کتاب العلاقات الخطرہ ( خطرناک تعلقات ) ہے ۔
جان جاك روسو Jean - Jacques Rousseau ، وولیٹر Voltaire ، جرجی زیدان ( ۵۶۱ ۱۹۱۳ ء ) Jurji Zaydan اور کارل مارکس ( ۸۱۸ - ۱۸۸۳ ء ) Karl Marx بھی ماسونی ہیں ۔
ماسونیت نے انسانی ہمدردی کے نام سے مختلف ادارے ، انجمنیں ، عالمی کونسلیں بڑے بڑے لاج و كلب قائم کر کے انسانی معاشرہ میں اخلاقی انارکی اور بے راہ روی کو فروغ دیا ، بلند انسانی اقدار و روایات کو ختم کیا ، انسانی ضمیر کو بگاڑ دیا ، یہودیت کے علاوہ تمام دوسرے مذاہب و ادیان کی غلط شبیہ پیش کر کے ان کے ماننے والوں کو متنفر کر دیا ، اور پستی ، مادیت ، دہشت گردی ، تشدد کو پسندیدہ بنا کر پیش کیا ، آج دنیا میں جو بھی دہشت گردانہ سرگرمیاں ہیں وہ سب ماسونیت ہی کی دین ہے ۔
افکار و عقائد
1- ماسونی افکار کے حامل افراد اللہ ، رسول ، کتب آسمانی ، بلکہ تمام غیبی باتوں کا انکار کرتے ہیں ، اور ان سارے مسلمات کو خرافات و اوہام سے تعبیر کرتے ہیں ۔ ۔ 2- مذاہب و ادیان کی مخالفت کرتے ہیں ۔
3۔ دستوری طور پر قائم حکومتوں کو ختم کرکے ان پر کنٹرول حاصل کرتے ہیں, اور انتشار پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں,
4- عورت کو غلبہ اقتدار کے حصول کے لئے استعال کرکے ماسونیت جنسی انارکی ،بد اخلاقی کو عام کرتے ہیں ، ان کا دام بچھا کر ایسے لوگوں کا شکار کیاجاتا ہے جو اثر ورسوخ کی حامل شخصیات ہوتی ہیں .
5- رشوت ، مال اور جنس کو آلہ کار بنا کر اثر ونفوذ رکھنے والی شخصیات کو ماسونی اغراض و مقاصد کی تکمیل کے لیے استعمال کرنا ان کے مقاصد کا جزو لا ینفک ہے،
6- فری میسن کلب کی ممبری اختیار کرنے والوں پر پوری نظر رکھی جاتی ہے اور انہیں چاروناچار ہر کام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ، اور ان پر یہ لازم قرار دیا جاتا کہ دینی ، اخلاقی ، قومی ملی بلکہ ہر طرح کے تعلق سے آزاد ہوکر فری میسن کلب کے کام میں لگ جائیں اور صرف فری میسن کلب کے مشن سے اپنی دوستی و وفاداری وابستہ تھیں ۔
7۔ جب کوئی فری میسن کلب سے بغاوت کرتا ہے یا اس کی مخالفت کرتا ہے تو اس کو اسکینڈل میں پھنسا دیا جاتا ہے ، یا اسے موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے ۔ ۔ جب فری میسن کلب کے مقاصد حاصل ہو جاتے ہیں تو ضرورت پوری ہونے کے بعد مقاصد کے حصول میں مدد کرنے والوں کو بھی مکمل باہر کر دیا جاتا ہے
8۔ نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو بدکاری ، فحاشی اور عیاشی کی کھلی دعوت دینا ، اور آزاد جنسی اختلاط انارکی کے مواقع اور وسائل فراہم کرنا ان کے مشن کا حصہ ہے .
9- مسلمانوں کو نسبندی اور اسقاط حمل پر آمادہ کرنا
10۔ بین الاقوامی اداروں ، کونسلوں اور انجمنوں پر کنٹرول حاصل کرنا ، اقوام متحدہ ، اسٹوڈینس یونیوں پرفری میسن کلب کا قبضہ ہے ۔
11۔ دنیا کے مختلف علاقوں میں فری میسن کلب باہم مربوط ہیں اور سب ایک مرکزی کلب کے تابع ہیں ، اس لیے کہ ماسونیت تین طبقات سے مرکب ہے
الف : رمزی ماسونیت : اس سے وہ لوگ مراد ہیں جنہوں نے پہلی بارفری میسن كلب سے تعلق پیدا کیا ،یہ ۳۳ درجوں پر منتہی ہوتی ہے ۔
ب : ملوکی ماسونیت : بی درجہ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جو اپنے دین و مذہب ، ملک وطن اور اپنی قوم وملت کو بالکل خیر باد کہ چکے ہوں اور اپنی تمام تر وفاداریاں یہودیت کے لیے خالص کردی ہوں ، ملوکی ماسونیت تینتیسویں درجہ کے بعد شروع ہوتی ہے ۔
ج : کونی ماسونیت یہ تمام طبقات کی چوٹی ہے ، اس طبقہ کے تمام افراد یہودی ہیں ، ان کا مرتبہ سربراہان مملکت ، بادشاہوں اور حکمرانوں سے اونچا ہے اس لیے کہ اس طبقہ کے افراد کے ہاتھوں میں دنیا کے تمام فری میسن کلبوں ، ان سے متعلق اشخاص اور ان میں انجام پانے والے امور کی باگ ڈور ہے ۔ صہیونیت کے سارے بڑے لیڈر جیسے ہرٹزل اسی طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں ، اور اس طبقہ کے افراد یہودی مفادات کے تحفظ کے لیے پوری دنیا میں پلانگ کرتے ہیں اور ہر کسی طریقہ سے یہودیوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں ۔
رکن بنانے کا طریقہ:
فری میسن کلب کی رکنیت بڑے خوفناک اور دہشت ناک ماحول میں دی جاتی ہے کہ ممبری چاہنے والے شخص کو آنکھوں میں پٹی باندھ کر صدر کے سامنے پیش کیا جاتا ہے ، رازداری کا حلف لینے کے بعد جب وہ آنکھیں کھولتا ہے تو اسے اپنے اردگرد شمشیر براں نظر آتی ان میں اس کے سامنے عہد قدیم ( کتاب مقدس ) ہوتی ہے ، سامنے ایک تاریک ترین کمرہ نظر آتا ہے جس میں انسانی کھوپڑیاں اور لکڑی کے بنے ہوئے کچھ ہندسے اور آلات رکھے ہوتے ہیں ، یہ سارے وسائل نئے رکن کو دہشت زدہ اور ڈرانے کے لیے اختیار کیے جاتے ہیں ۔
امت اسلامیہ کو جو حالات پیش آئے ہیں یا جن حالات سے وہ دوچار ہے اس میں فری میسن کلب کا بڑا ہاتھ ہے بلکہ دنیا کے مختلف ملکوں میں جو انقلابات ، بغاوتیں اور شورشیں برپا ہوتی ہیں ، ان سب میں ماسونیت ہی کا ہاتھ ہوتا ہے ۔ خلافت اسلامی کا زوال وسقوط ، سلطان عبد الحمید کی معزولی ، انقلاب روس, مصر میں جمال عبد الناصر کا انقلاب فرانس اور برطانیہ کے انقلابات اس کا بین ثبوت ہیں ،
فری میسن کلب کا دائرۂ اثر
دنیا کی پوری تاریخ میں ماسونیت سے زیادہ مؤثر اور ہمہ گیر کوئی تنظیم نہیں ملتی ، جو حکمران اور سربراہاں مملکت فری میسن کلب کے دام میں گرفتار ہو جاتے ہیں وہ کٹھ پتلی کی طرح اس کے اشارہ پر حرکت کرتے ہیں ۔ فری میسن کلب کے ذیلی کلب دنیا کے ہر ملک میں قائم ہیں جو یہودی مفادات کے لئے کام کرتے ہیں, تمام بین الاقوامی اداروں کونسلوں میں ماسونی افکار کے حامل افراد کام کرتے ہیں ۔ جو بین الاقوامی تائید وحمایت اور عوامی رائے کو یہودیوں کے حق میں کردیے ہیں ۔ عالمی میڈیا پر فری میسن کلب کا کنٹرول ہے ، اور دنیا کے اقتصادی وسائل پر بھی ماسونیت کا قبضہ ہے ۔ فری میسن کلب کی تخریبی جماعتیں اور مافیا پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں جوفری میسن کلب کی راہ میں ہر رکاوٹ کو آسانی کیساتھ ختم کردیتے ہیں.
bht ala sir
جواب دیںحذف کریںایک تبصرہ شائع کریں
تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں