Quanta ki nishani
fb.com

قیامت کی علامتیں  قرآن و حدیث کے آئینے میں 
 

 *{فَهَلۡ یَنظُرُونَ إِلَّا ٱلسَّاعَةَ أَن تَأۡتِیَهُم بَغۡتَةࣰۖ فَقَدۡ جَاۤءَ أَشۡرَاطُهَاۚ فَأَنَّىٰ لَهُمۡ إِذَا جَاۤءَتۡهُمۡ ذِكۡرَىٰهُمۡ}* تو کیا یہ قیامت کا انتظار کر رہے ہیں کہ وه ان کے پاس اچانک آجائے یقیناً اس کی علامتیں تو آچکی ہیں، پھر جبکہ ان کے پاس قیامت آجائے انہیں نصیحت کرنا کہاں ہوگا؟ *(سورةمحمد : ١٨)*. 

 *عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ* سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ جبرئیل علیہ السلام صحابہ کرام کی موجودگی میں ایک اجنبی آدمی کی شکل میں رسولﷺ کے پاس تشریف لائے اور عرض کیا:... *أَخْبِرْنِي عَنِ السَّاعَةِ* مجھے قیامت کے بارے میں بتائیے، آپ ﷺ نے فرمایا: *"مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ مِنَ السَّائِلِ"* جس سے پوچھا جا رہا ہے، وہ اس بارے میں پوچھنے والے سے زیادہ نہیں جانتا، پھر جبرئیل علیہ السلام نے کہا : *فَأَخْبِرْنِي عَنْ أَمَارَتِهَا* تو مجھے اس کی علامتیں ہی بتا دیجئیے؟ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: *"أَنْ تَلِدَ الْأَمَةُ رَبَّتَهَا، وَأَنْ تَرَى الْحُفَاةَ الْعُرَاةَ الْعَالَةَ رِعَاءَ الشَّاءِ يَتَطَاوَلُونَ فِي الْبُنْيَانِ"* اس کی علامتوں میں سے یہ ہے کہ لونڈی اپنے آقا کو جنے گی، اور یہ کہ تم ننگے پیر اور ننگے بدن، محتاج، بکریوں کے چرواہوں کو دیکھو گے کہ وہ اونچی اونچی عمارتیں بنانے میں فخر و مباہات کریں گے *(صحیح مسلم)*.

 

Read More 

حسن بن صباح کی جنت ایک دل چسپ حقیقت

Read More 

گوگل میٹ کیا ہے Google Meet


*قارئین کرام!* ابھی میں نے آپ کے سامنے ایک آیت کریمہ اور حدیث جبرئیل کا ایک ٹکڑا پیش کیا ہے جس میں قیامت اور اس کی علامتوں کا ذکر پایا جاتا ہے، إن شاء اللہ اس کی روشنی میں ہم آج سے *أشراط الساعة* یعنی قیامت کی علامتوں اور نشانیوں کے بارے میں دروس شروع کریں گے مگر اس سے پہلے کچھ تمہیدی اور بنیادی باتیں آپ کے سامنے رکھنا مناسب سمجھتا ہوں.


*قارئین کرام!* دین اسلام کے مسلمہ اصولوں میں سے ایک اصول یہ بھی ہے کہ کسی بھی شخص کا ایمان اس وقت تک مکمل اور صحیح نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ حشر و نشر، بعث بعد الموت، حساب و کتاب، قیامت اور آخرت کے دن پر ایمان نہ رکھے فرمان باری تعالیٰ ہے : *{لَّیۡسَ ٱلۡبِرَّ أَن تُوَلُّوا۟ وُجُوهَكُمۡ قِبَلَ ٱلۡمَشۡرِقِ وَٱلۡمَغۡرِبِ وَلَـٰكِنَّ ٱلۡبِرَّ مَنۡ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَٱلۡیَوۡمِ ٱلۡـَٔاخِرِ وَٱلۡمَلَـٰۤىِٕكَةِ وَٱلۡكِتَـٰبِ وَٱلنَّبِیِّـۧنَ}* نیکی اور بھلائی کی راہ یہ نہیں ہے کہ تم نے مشرق ومغرب کی طرف منھ پھیر لیا نیکی کی راہ تو ان لوگوں کی راہ ہے جو اللہ تعالی پر، قیامت کے دن پر، فرشتوں پر، کتاب اللہ پر اور تمام نبیوں پر ایمان لاتے ہیں  *(سورة البقرة :١٧٧)* 

فرمان نبوی ﷺ ہے : *"الإيْمَانُ : أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ "* ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر، اس کے فرشتوں پر، اس کی کتابوں پر، اس کے رسولوں پر، آخرت کے دن پر اور تقدیر کے بھلے یا برے ہونے پر ایمان لاؤ" *(صحيح مسلم) .*

 

قیامت کا آنا برحق ہے

Quanta ki nishani
Islamkiduniya.com


 یہ بات کسی سے مخفی نہیں ہے کہ قیامت کا آنا برحق ہے فرمان باری تعالیٰ ہے : *{وَأَنَّ ٱلسَّاعَةَ ءَاتِیَةࣱ لَّا رَیۡبَ فِیهَا وَأَنَّ ٱللَّهَ یَبۡعَثُ مَن فِی ٱلۡقُبُورِ}* اور یہ کہ قیامت قطعاً آنے والی ہے جس میں کوئی شک وشبہ نہیں اور یقیناً اللہ تعالیٰ قبروں والوں کو دوباره زنده فرمائے گا *(سورة الحج :٧)* بلکہ یہ بات قرآن میں اتنی تاکید کے ساتھ مذکور ہے کہ کوئی انکار کر ہی نہیں سکتا فرمان باری تعالیٰ ہے : *{وَقَالَ ٱلَّذِینَ كَفَرُوا۟ لَا تَأۡتِینَا ٱلسَّاعَةُۖ قُلۡ بَلَىٰ وَرَبِّی لَتَأۡتِیَنَّكُمۡ عَـٰلِمِ ٱلۡغَیۡبِۖ}* کفار کہتے ہیں کہ ہم پر قیامت نہیں آئے گی، آپ کہہ دیجیئے! کہ مجھے میرے رب کی قسم! جو عالم الغیب ہے کہ وه یقیناً تم پر آئے گی *(سورة سبأ:٣)* 

 

قیامت بہت ہی قریب ہے 


:* اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں یہ حقیقت بھی واضح فرمادیا ہے کہ قیامت بہت ہی قریب ہے فرمان باری تعالیٰ ہے *:{ٱقۡتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمۡ وَهُمۡ فِی غَفۡلَةࣲ مُّعۡرِضُونَ}* لوگوں کے حساب کا وقت قریب آگیا پھر بھی وه بے خبری میں منھ پھیرے ہوئے ہیں *( سورة الأنبياء :١)* اور ایک جگہ فرمایا: *{یَسۡـَٔلُكَ ٱلنَّاسُ عَنِ ٱلسَّاعَةِۖ قُلۡ إِنَّمَا عِلۡمُهَا عِندَ ٱللَّهِۚ وَمَا یُدۡرِیكَ لَعَلَّ ٱلسَّاعَةَ تَكُونُ قَرِیبًا}* لوگ آپ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ آپ کہہ دیجیئے! کہ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے، آپ کو کیا خبر بہت ممکن ہے قیامت بالکل ہی قریب ہو


 *(سورة الأحزاب :٦٣)* اور *(سورة المعارج :٦،٧)* میں فرمایا کہ *{إِنَّهُمۡ یَرَوۡنَهُۥ بَعِیدࣰا،وَنَرَىٰهُ قَرِیبࣰا}* بیشک یہ اس کو دور سمجھ رہے ہیں اور ہم اسے قریب ہی دیکھتے ہیں". بلکہ نبی کریمﷺ نے اپنی بیچ کی انگلی اور انگوٹھے کے قریب والی انگلی کے اشارے سے فرمایا کہ : *"بُعِثْتُ وَالسَّاعَةُ كَهَاتَيْنِ"* میں ایسے وقت میں مبعوث ہوا ہوں کہ میرے اور قیامت کے درمیان صرف ان دو انگلیوں کے برابر فاصلہ ہے. *(صحیح بخاری :٤٩٣٦)* اور ایک حدیث میں اپنی موت کو قیامت کی نشانی بتلایا ہے *(صحیح بخاری ) .* 

                 

 قارئین کرام!وقوع قیامت کا علم صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے:* قیامت کے تعلق سے یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ وہ کب واقع ہوگی اس کا علم اللہ کے علاوہ کسی کو نہیں ہے فرمان باری تعالیٰ ہے : *{یَسۡـَٔلُكَ ٱلنَّاسُ عَنِ ٱلسَّاعَةِۖ قُلۡ إِنَّمَا عِلۡمُهَا عِندَ ٱللَّهِۚ}* لوگ آپ سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ آپ کہہ دیجیئے! کہ اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے، *(سورة الأحزاب :٦٣)* اور اللہ تعالیٰ نے کہا ہے کہ وہ اس حقیقت کو چھپانا چاہتا کہ قیامت کب واقع ہوگی فرمان باری تعالیٰ ہے : *{إِنَّ ٱلسَّاعَةَ ءَاتِیَةٌ أَكَادُ أُخۡفِیهَا لِتُجۡزَىٰ كُلُّ نَفۡسِۭ بِمَا تَسۡعَىٰ}* قیامت یقیناً آنے والی ہے جسے میں پوشیده رکھنا چاہتا ہوں تاکہ ہر شخص کو وه بدلہ دیا جائے جو اس نے کوشش کی ہو *(سورة طه :١٥)* 

 یاد رکھیں کہ قیامت کا آنا غیبی امور میں سے ہے اور غیب کا علم صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہی ہے فرمان باری تعالیٰ ہے : *{وَعِندَهُۥ مَفَاتِحُ ٱلۡغَیۡبِ لَا یَعۡلَمُهَاۤ إِلَّا هُوَ}* اور اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہیں غیب کی کنجیاں، (خزانے) ان کو کوئی نہیں جانتا بجز اللہ کے *(سورة الأنعام :٥٩)* فرمان نبویﷺ ہے : *مَفَاتِحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ؛* کہ غیب کے خزانے پانچ ہیں پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی : *{إِنَّ ٱللَّهَ عِندَهُۥ عِلۡمُ ٱلسَّاعَةِ وَیُنَزِّلُ ٱلۡغَیۡثَ وَیَعۡلَمُ مَا فِی ٱلۡأَرۡحَامِۖ وَمَا تَدۡرِی نَفۡسࣱ مَّاذَا تَكۡسِبُ غَدࣰاۖ وَمَا تَدۡرِی نَفۡسُۢ بِأَیِّ أَرۡضࣲ تَمُوتُۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِیمٌ خَبِیرُۢ}* بیشک اللہ ہی کو قیامت کی خبر ہے اور وہی جانتا ہے کہ رحموں میں کیا ہے اور کوئی بھی نہیں جان سکتا کہ وہ کل کیا عمل کرے گا اور نہ کوئی یہ جان سکتا ہے کہ وہ کس زمین پر مرے گا، بیشک اللہ ہی علم والا ہے، خبر رکھنے والا ہے“ *(سورة لقمان :٣٤)* *(صحيح بخاري :٤٦٢٧).* 

 قیامت اچانک قائم ہوگی

 * قرآن و سنت میں قیامت کے سلسلہ میں یہ حقیقت اچھی طرح واضح ہے  کہ وہ اچانک قائم ہوگی، فرمان باری تعالیٰ ہے : *{لَا تَأۡتِیكُمۡ إِلَّا بَغۡتَةࣰۗ}* وه یعنی (قیامت) تم پر محض اچانک آپڑے گی *(سورة الأعراف :١٨٧).* ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: *{فَهَلۡ یَنظُرُونَ إِلَّا ٱلسَّاعَةَ أَن تَأۡتِیَهُم بَغۡتَةࣰۖ فَقَدۡ جَاۤءَ أَشۡرَاطُهَاۚ فَأَنَّىٰ لَهُمۡ إِذَا جَاۤءَتۡهُمۡ ذِكۡرَىٰهُمۡ}* تو کیا یہ قیامت کا انتظار کر رہے ہیں کہ وه ان کے پاس اچانک آجائے یقیناً اس کی علامتیں تو آچکی ہیں، پھر جبکہ ان کے پاس قیامت آجائے انہیں نصیحت کرنا کہاں ہوگا؟ *(سورة محمد : ١٨)*ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : *{أَفَأَمِنُوۤا۟ أَن تَأۡتِیَهُمۡ غَـٰشِیَةࣱ مِّنۡ عَذَابِ ٱللَّهِ أَوۡ تَأۡتِیَهُمُ ٱلسَّاعَةُ بَغۡتَةࣰ وَهُمۡ لَا یَشۡعُرُونَ}* کیا وه اس بات سے بے خوف ہوگئے ہیں کہ ان کے پاس اللہ کے عذابوں میں سے کوئی عام عذاب آجائے یا ان پر اچانک قیامت ٹوٹ پڑے اور وه بے خبر ہی ہوں *(سورة يوسف : ١٠٧)* 

قیامت کا انکار کرنے والے کی سزا 

* اب آئیے یہ بھی جانتے ہیں کہ قیامت کا انکار کرنے والوں کے لئے قرآن و سنت میں کیا وعید سنائی گئی ہے فرمان باری تعالیٰ ہے : *{وَأَمَّا ٱلَّذِینَ كَفَرُوا۟ وَكَذَّبُوا۟ بِـَٔایَـٰتِنَا وَلِقَاۤىِٕ ٱلۡـَٔاخِرَةِ فَأُو۟لَـٰۤىِٕكَ فِی ٱلۡعَذَابِ مُحۡضَرُونَ}* اور جنہوں نے کفر کیا تھا اور ہماری آیتوں کو اور آخرت کی ملاقات کو جھوٹا ٹھہرایا تھا وه سب عذاب میں پکڑ کر حاضر رکھے جائیں گے *(سورة الروم :١٦ )* اور ایک جگہ اللہ تعالیٰ نے صاف صاف فرمایا : *{بَلۡ كَذَّبُوا۟ بِٱلسَّاعَةِۖ وَأَعۡتَدۡنَا لِمَن كَذَّبَ بِٱلسَّاعَةِ سَعِیرًا}* بات یہ ہے کہ یہ لوگ قیامت کو جھوٹ سمجھتے ہیں اور قیامت کے جھٹلانے والوں کے لئے ہم نے بھڑکتی ہوئی آگ تیار کر رکھی ہے *(سورة الفرقان :١١)* 

اور ایک جگہ ارشاد ہے : *{وَإِن تَعۡجَبۡ فَعَجَبࣱ قَوۡلُهُمۡ أَءِذَا كُنَّا تُرَ ٰ⁠بًا أَءِنَّا لَفِی خَلۡقࣲ جَدِیدٍۗ أُو۟لَـٰۤىِٕكَ ٱلَّذِینَ كَفَرُوا۟ بِرَبِّهِمۡۖ وَأُو۟لَـٰۤىِٕكَ ٱلۡأَغۡلَـٰلُ فِیۤ أَعۡنَاقِهِمۡۖ وَأُو۟لَـٰۤىِٕكَ أَصۡحَـٰبُ ٱلنَّارِۖ هُمۡ فِیهَا خَـٰلِدُونَ}* اگر تمہیں تعجب ہو تو واقعی ان کا یہ کہنا عجیب ہے کہ کیا جب ہم مٹی ہو جائیں گے۔ تو کیا ہم نئی پیدائش میں ہوں گے؟ یہی وه لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار سے کفر کیا، یہی ہیں جن کی گردنوں میں طوق ہوں گے اور یہی ہیں جو جہنم کے رہنے والے ہیں جو اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے *(سورة الرعد : ٥)*. 

 *مزید باتیں اگلے درس میں آئیں گی إن شاء الله*. 

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ قیامت کی نشانیوں سے عبرت حاصل کرتے ہوئے اس کے لئے تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے(آمین). 

اردو نصیحتیں

1 تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی