مولانا کلیم صدیقی صاحب بروز منگل لساڈی گیٹ حمایوں نگر کی ماشاء اللہ مسجد کے ایک پروگرام میں شرکت کرکے اپنے گاؤں پھلت مظفر نگر واپس ہو رہے تھے،؛ نماز عشاء کے لیے میرٹھ میں رکے، نماز سے فارغ ہو کر جب پھلت کے لیے روانہ ہوئے تو سیکورٹی ایجنسی نے مولانا سمیت ان کے دیگر رفقاء کو گرفتار کرلیا، میرٹھ پولیس نے بتایا ہے کہ مولانا کو لکھنؤ لے جایا گیا ہے،، الزام ہے کہ مولانا کی سرگرمیاں مشکوک ہیں اس لیے انھیں اور دیگر ساتھیوں کو پوچھ گچھ کے لئے گرفتار کیا گیا ہے،،،، اور کل ہی اویسی کے دہلی میں واقع گھر پر بھی شرپسندوں نے حملہ کیا تھا،

یہ نتیجہ ہے ہماری خاموشی و بے حسی کا، جو لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ خاموش رہ کر اور حکومت و آر ایس ایس کی تعریف کرکے وہ بچ جائیں گے انکی آنکھیں کھولنے کے لئے یہ حادثہ کافی ہے

آپ خاموش رہئیے۔۔۔۔ ایک ایک کرکے تمام بااثر شخصیات کو پابند سلاسل کردیا جائے گا پھر عام مسلمانوں کو سکون سے کاٹا جائے گا، مرتد کیا جائے، مذہبی مقامات کو مسمار کیا جاۓ گا اور یقینا اسکے ذمہ دار آپ ہونگے ۔۔۔۔۔ دیکھتے رہیں اگلا نمبر آپ کا ہے،،، آج آپ جو لیٹر پیڈ جاری کردیتے ہیں، ویڈیوز رلیز کرتے ہیں اب وہ دن آنے والا ہے کہ آپ کے قلم توڑ دئیے جائیں گے آپ کی زبانیں کاٹ دی جائیں گی۔۔ بس انتظار کیجیے، جب تک آپ بیدار ہونگے آپ کا وجود شل ہوچکا ہوگا

اگر علماء و داعیان اور مسلم نوجوان کی گرفتاری پر بروقت ایکشن لیا جاتا تو شاید ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوتی،،

 اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ گفت و شنید اور تعریف کرکے حکومت و آر ایس ایس کے مسلم دشمنی پر مبنی کٹر نظریہ کو بدلا جاسکتا ہے تو آپ جان بوجھ کر اپنے آپ کو اور پوری قوم کو دھوکا دے رہے ہیں، یہ آپ کی طرح بے مقصد، پھس پھسےاور کمزور نظریہ والی تنظیم نہیں جو چڑھتے سورج کی پوجا کرنے لگے اور تھوڑے سے مفاد کے لیے اپنے نظریات کا سودا کرلے۔۔۔

 یہ ایک انتہائی متشدد تنظیم ہے جو نظریاتی اعتبار سے سخت انتہاء پسند اور متعصب ہے جو کسی بھی صورت میں اپنے نظریات سے سمجھوتا نہیں کرسکتی، اور نہ اسکی تعریف کرکے اسے بدلا جاسکتا ہے، 

خدا کے لیے ہوش میں آجائیے، اس امت پر رحم کھائیے، یہ پہلے سے ہی مظلوم ہے اور کتنا اس پر ظلم کرائیں گے، یہ وقت مصلی پر بیٹھ کر دعا کرنے کا نہیں ہے بلکہ دشمن کا مقابلہ کرنے کا ہے، اسکی چاپلوسی کرنے کے بجائے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا ہے، اب مصلحت کی چادر بوسیدہ ہوچکی ہے اسے اتار پھنکئیے اور آہنی چادر زیب تن کیجیے۔۔۔ کیونکہ مظلوم بن کر مرنا بزدلی ہے اور اسلام کا مذاق ہے 

یہ ناداں گر گئے سجدوں میں جب وقت قیام آیا

🖋️ م۔ج۔ن

تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی