اگر گھر کے سارے افراد صاحب نصاب ہوں تو قربانی کس کے نام پر ہوگی ؟


 *⚖️سوال وجواب⚖️*


🖋️مسئلہ نمبر 1500🖋️


(کتاب الاضحیہ باب الوجوب)


*اگر سارے افراد خانہ صاحب نصاب ہوں تو قربانی کا حکم*


سوال: میرے ایک ساتھی ہیں جو فیملی کے ساتھ سعودی میں رہتے ہیں ۔ انکے فیملی میں چار افراد ھیں ۔ والد ۔ والدہ ۔ بیوی ۔ اور وہ خود ۔۔ انکے والد اور وہ دونوں سعودی میں ملازمت کرتے ہیں ۔ گھر کی ساری ذمہ داری انکے والد سنبھالتے ھیں۔ انکو جو تنخواہ ملتی ہے اس میں سے کچھ اپنے پاس اپنے والد کے کہنے پر رکھتے ہیں اور باقی اپنے والد کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ انکے پاس جو رقم بچی ہے وہ نصاب سے زائد ہے انکے والد بھی صاحب نصاب ھیں ۔ انکی والدہ اور انکی بیوی کے پاس اتنے زیورات ھیں جو نصاب سے زائد ھیں ۔ اب سوال یہ ہے کہ ۔ ان چاروں پر الگ الگ قربانی واجب ہوگی یا صرف انکے والد کے طرف سے ایک ہو جائے تو کافی ہو جائے گا ۔ برائے کرم جواب عنایت فرمائیں نوازش ہو گی۔(حامد علی سعودی الجبیل)


بسم اللہ الرحمن الرحیم


الجواب و باللہ التوفیق


آپ کے ساتھی ان کے والد، والدہ اور بیوی سب الحمدللہ صاحب نصاب ہیں؛ اس لیے ان سب پر قربانی واجب ہے، قربانی کے وجوب کے لئے صاحب نصاب ہونا ضروری ہے گھر کا ذمہ دار ہونا ضروری نہیں ہے، اس لیے ایسا نہیں ہے کہ گھر کے ذمہ دار پر صرف قربانی واجب ہو بلکہ ہر اس فرد پر قربانی واجب ہے جو صاحب نصاب ہو لہذا صورت مسئولہ میں سب پر قربانی واجب ہے۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔


*📚والدليل على ما قلنا📚*


عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنْ وَجَدَ سَعَةً فَلَمْ يُضَحِّ، فَلَا يَقْرَبَنَّ مُصَلَّانَا ". حكم الحديث: إسناده ضعيف. (مسند أحمد رقم الحديث ٨٢٧٣ مُسْنَدُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ)


الأضحية واجبة على كل حر مسلم مقيم موسر في يوم الأضحى (المختصر للقدوري ص ٢٠٨ كتاب الاضحية)


وأما شرائط الوجوب فمنها اليسار وهو اليسار الذي تعلق به وجوب صدقة الفطر دون اليسار الذي تعلق به وجوب الزكاة على ما ذكرنا في كتاب الزكاة. (تحفة الفقهاء جزء ٣ ص ٨٢ كتاب الاضحية)


*كتبه العبد محمد زبير الندوي*

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا


تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی