(6) فتنوں کا بکثرت ظاہر ہونا *

 

قرب قیامت کے فتنے
YouTube.com


* ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ* سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: *"إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ فِتَنًا كَقِطَعِ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ يُصْبِحُ الرَّجُلُ فِيهَا مُؤْمِنًا وَيُمْسِي كَافِرًا، ‏‏‏‏‏‏وَيُمْسِي مُؤْمِنًا وَيُصْبِحُ كَافِرًا"* ’’قیامت سے قبل کچھ ایسے  فتنے ہونگے  جو اپنی شدت اور خطرناکی میں  تاریک رات کے ٹکڑوں کی مانند ہونگے، اُن فتنوں کے دور میں صبح آدمی مومن ہوگا، اور شام کو کافر ہو جائے گا، اور شام کو مومن ہوگا، تو صبح کو کافر ہو جائے گا *(سنن ابو داؤد :٤٢٥٩)* ایک اور روایت میں ہے کہ وہ اپنے دین و مذہب  کو دنیا کے سامان اور اس کے اثاثے  کے بدلے بیچ ڈالے گا۔‘‘ 

 Read More 

قیامت کی نشانیاں -بکریوں کے قُعَاص جیسی بیماری سے لوگوں کی بکثرت موت -پانچواں حصہ

*حذيفہ بن یمان رضی اللہ عنہ* بیان کرتے ہیں کہ: "رسول اکرم ﷺ سے قیامت کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا: *"{عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّي لَا يُجَلِّيهَا لِوَقْتِهَا إِلَّا هُوَ} وَلَكِنْ أُخْبِرُكُمْ بِمَشَارِيطِهَاوَمَا يَكُونُ بَيْنَ يَدَيْهَا،إِنَّ بَيْنَ يَدَيْهَا فِتْنَةً وَهَرْجًا "* اس کا علم صرف میرے رب ہی کے پاس ہے، اس کے وقت پر اس کو اللہ کے سوا کوئی اور ظاہر نہیں کرے گا، مگر میں تمہیں اس کی علامتوں اور اس سے پہلے کیا ہوگا اس سے آگاہ کروں گا، اس سے پہلے فتنے ظاہر ہوں گے اور ھَرْج (قتل وغارت گری) ہوگی *(مسند احمد :٢٣٣٠٦).*

 *قارئین کرام!* یہ حدیثیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ قیامت سے پہلے بے شمار فتنے رونما ہوں گے اور ان فتنوں کا ظہور قیامت کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے اور اس سلسلہ میں بے شمار احادیث موجود ہیں .

فتن فتنہ کی جمع ہے اور اس کے معنی ہیں ابتلاء، امتحان اور آزمائش، اسی طرح ہر مکروہ اور نا پسندیدہ چیز کے لئے یہ لفظ استعمال کیا جاتا ہے اس کا اصطلاحی مفہوم امام جرجانی رحمہ اللہ یوں بیان کرتے ہیں کہ وہ چیز جس کے ذریعے انسان کی اچھی یا بری حالت واضح ہو رہی ہو *(المفردات للراغب، ص: 371).* 

علماء کرام لکھتے ہیں کہ فتنوں کا ظہور قیامت کی ان علامتوں میں سے ہے جو ظاہر ہوچکی ہیں اور دن بدن ان میں اضافہ ہوتے جارہا ہے *ام سلمہ رضی اللہ عنہا* بیان کرتی ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اکرم ﷺ رات کو انتہائی گھبراہٹ کے عالم میں بیدار ہوئے اور آپ ﷺ نے فرمایا: *"سُبْحَانَ اللّٰہِ، مَاذَا أَنْزَلَ اللّٰہُ مِنَ الْخَزَائِنِ، وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الْفِتَنِ!"* ’’سبحان اللہ ! اللہ تعالی نے کتنے ہی خزانے اور کنوز نازل کئے ہیں ! اور کتنے ہی فتنے نازل کئے گئے ہیں !‘‘ *(صحيح بخاری :٧٠٦٩)* ایک اور روایت میں ہے کہ نبی کریم ﷺ مدینہ کے محلات میں سے ایک محل یعنی اونچے مکان پر چڑھے پھر فرمایا کہ جو کچھ میں دیکھ رہا ہوں کیا تمہیں نظر آ رہا ہے؟ پھر آپ ﷺ نے فرمایا : *"إِنِّي لَأَرَى مَوَاقِعَ الْفِتَنِ خِلَالَ بُيُوتِكُمْ كَمَوَاقِعِ الْقَطْرِ"* میں بوندوں کے گرنے کی جگہ کی طرح تمہارے گھروں پر فتنوں کے نازل ہونے کی جگہوں کو دیکھ رہا ہوں *(صحيح بخاری :١٨٧٨).*

احادیث میں ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے قیامت سے پہلے جتنے ہولناک فتنے رونما ہونے والے ہیں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو ان تمام کی خبر کردی تھی *📌حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ* بیان کرتے ہیں کہ : *"لَقَدْ خَطَبَنَا النَّبِيُّ ﷺ خُطْبَةً، مَا تَرَكَ فِيهَا شَيْئًا إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا ذَكَرَهُ، عَلِمَهُ مَنْ عَلِمَهُ، وَجَهِلَهُ مَنْ جَهِلَهُ، إِنْ كُنْتُ لَأَرَى الشَّيْءَ قَدْ نَسِيتُ، فَأَعْرِفُ مَا يَعْرِفُ الرَّجُلُ إِذَا غَابَ عَنْهُ فَرَآهُ فَعَرَفَهُ"* اللہ کے آخری نبی ﷺ نے ہمارے سامنے ایک خطبہ ارشاد فرمایا  اور قیامت تک کوئی چیز ایسی نہیں باقی رہنے دی جس کا تذکرہ  نہ کر دیا ہو، جسے یاد رکھنا تھا اس نے یاد رکھا اور جسے بھولنا تھا وہ بھول بھی گیا، جب میں ان کی کسی چیز کا مشاہدہ کرتا ہوں جسے میں بھول چکا ہوتا ہوں  تو اس طرح اسے پہچان لیتا ہوں جس طرح وہ شخص جس کی کوئی چیز غائب ہو گئی ہو کہ جب وہ اسے دیکھتا ہے تو فوراً ہی پہچان لیتا ہے *(صحیح بخاری :٦٦٠٤).* 

*ابو زید عمرو بن اخطب رضی اللہ تعالیٰ عنہ* بیان کرتے ہیں کہ : رسول ﷺ نے ہمیں فجر کی نماز پڑھائی اور منبر پر رونق افروز ہوئے تو ہمیں خطبہ دیا یہاں تک کہ ظہر کی نماز کی گھڑی آن پہونچی آپ (منبرسے) اترے اور ہمیں نماز پڑھائی پھر دوبارہ منبر پر رونق افروز ہوئے اور(آگے) خطبہ ارشاد فرمایا: یہاں تک کہ عصر کی نماز کا وقت ہوگیا پھر آپ صلعم منبر سے اترے نماز پڑھائی اور پھر منبر پر تشریف لے گئے اور خطبہ دیا یہاں تک کہ سورج ڈوب گیا، آپ نے جو کچھ ہوا اور جو ہونے والاتھا (سب) ہمیں بتادیا ہم میں سے زیادہ جاننے والا وہی ہے جو یا دواشت میں دوسروں سے بڑھ کر ہے *(صحیح مسلم کتاب الفتن).*

 *نوٹ :* فتنوں کی سنگینی، اس کے اقسام، ان کے ظہور ہونے کی جگہ وغیرہ کا ذکر تمام قیامت کی علامتوں کے تذکرہ کے بعد ہوگا إن شاء الله تعالى.


تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی