سوال :  ہندستان میں تعزیہ داری کی ابتداء کیسے ہوئی؟  

Tazyadari
Islamtimes.Org

جواب: ہندستان میں تعزیہ داری کی ابتدا کے بارے میں یہ بتایا جاتا ہے کہ عہد تیمور میں چونکہ بادشاہ، وزراء، بیگمات اور اہل لشکر عموما شیعہ تھے اور ہندستان میں جنگ اور سلطنت کے دیگر انتظامات کی وجہ سے سب لوگ ہر سال کربلائے معلی نہیں جاسکتے تھے اور ان کے دلوں میں اس کی وجہ سے ایک خلش اور شکایت رہتی تھی، پھر یہ مسئلہ بادشاہ کے گوش گذار  ہوا، اس کے حل کے لئے امیر تیمور  نے کربلا سے حضرت حسین رضي الله عنه کے روضہ کی نقل حاصل کر کے اس کو تعزیہ کی شکل میں تیار کرایا، تاکہ ہندوستان کے شیعہ اس نقل کے ذریعہ کربلائے معلی کی زیارت کاثواب اپنے ملک میں حاصل کر سکیں، چنانچہ یہی ہوا اور لوگ کربلا جانے کے بجائے یہیں اس نقل کی زیارت کرنے لگے، جس نے بہت جلد ہی کم و بیش وہ صورت اختیار کر لی جو آج کل  مروج ہے، پھر بتدریج اس میں ترقی ہوئی تو اس کے ساتھ دُلدل اور عَلم وغیرہ بھی نکلنے لگے،

Read More 


تعزیہ کی تاریخ اور اس کا موجد کون ہے ؟


ماہ محرم : تاریخ اسلامی کا عظیم شاہکار.


 مولوی خیرات احمد وکیل شیعہ نے اپنی کتاب ”نور ایمان“ میں اعمال محرم کے عنوان سے (ص :332 سے ص: 384) تک تعزیہ اور اس کے متعلقات پر مفصل بحث کی ہے، اور اس میں یہ بھی درج ہے کہ تعزیہ نقل روضۂ مبارک امام حسین رضي الله عنه ہے، اس کی غرض یہ ہے کہ چونکہ ہم لوگ روضۂ مبارک سے دور بستے ہیں اس لئے تعزیہ کے دیکھنے سے روضۂ مبارک اور واقعات کربلا یاد آجائیں گے۔ (اسلامی خطبات : 1/623-624

نعمة المنان

تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی