(7) جھوٹے مدعیانِ نبوت کا ظہور

جھوٹے مدعیانِ نبوت کا ظہور
Roznama duniya


 * ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ* سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: *"لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُبْعَثَ دَجَّالُونَ كَذَّابُونَ قَرِيبًا مِنْ ثَلَاثِينَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ"* قیامت اس وقت تک برپا نہیں ہو گی جب تک تقریباً تیس جھوٹے دجال پیدا نہ ہو جائیں ، ان میں سے ہر ایک یہ دعویٰ کریگا کہ وہ اللہ کا رسول ہے *(صحيح بخاری :٣٦٠٩)* اور ایک روایت میں ہے : *"مِنْهُمْ أَرْبَعُ نِسْوَةٍ، وَإِنِّي خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي"* ان جھوٹے نبوت کے دعویداروں میں سے چار عورتیں بھی ہوں گی، میں خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے *(مسند احمد :٢٣٣٥٨)* اور ایک روایت میں ہے : *آخرهم الأعور الكذاب"* ان جھوٹے دجالوں میں سب سے أخیر میں  کانا دجال آئیگا *(مسند احمد :٢٠١٩٠)* اور ایک روایت میں ہے: *"إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ كَذَّابِينَ فَاحْذَرُوهُمْ "* قیامت سے پہلے جھوٹے لوگ ظاہر ہوں گے ان سے محتاط رہنا *(صحیح مسلم کتاب الفتن).*

 *قارئین کرام :* ان احادیث سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ قیامت سے پہلے دجالوں، کذابوں اور جھوٹے مدعیان نبوت کا ظہور ہوگا اور یہ قیامت کی ایک اہم علامت ہوگی .

Read More 


قیامت کی نشانیاں - فتنوں کا بکثرت ظاہر ہونا چھٹا حصہ

اس علامت کا ظہور نبی کریم ﷺ کے دور مبارک سے ہی شروع ہوگیا اور قیامت تک جاری رہے گا اور دجال اکبر اسی سلسلہ کی آخری کڑی ہوگی. 

جھوٹے مدعیان نبوت کم و بیش تیس ہوں گے ان میں چار عورتیں بھی ہوں گی.

ان جھوٹے مدعیانِ نبوت میں سب سے پہلے نبی کریم ﷺ کے دور ہی میں *(١)مسیلمہ کذاب* اور *(٢)أسود العنسي* نے نبوت کا دعویٰ کیا أسود العنسي کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے رسولﷺ کی وفات سے پہلے ہی قتل کردیا اور مسیلمہ کذاب کو عہد صدیقی میں جنگ یمامہ میں کیفر کردار تک پہنچایا گیا.

اسی طرح نبی کریمﷺ کی وفات کے بعد *(٣)سجاح بنت حارث* نامی عورت نے نبوت کا دعوی کیا پھر مسیلمہ کذاب سے شادی رچالی اور بطور مہر اپنی قوم کے لئے فجر اور عشاء کی نماز معاف کروائیں، جب مسیلمہ مارا گیا تو اس نے توبہ کرلی.

علاوہ ازیں *(٤)طلیحہ بن خویلد اسدی* نے بھی نبوت دعویٰ کیا مگر بعد میں اس نے توبہ کی اور اسلام کی طرف لوٹ آیا اور مرتے دم تک اسلام سے مخلص رہا.

اس کے بعد عہدِ تابعین میں *(٥)مختار بن ابو عبید الثقفی* اہل بیت سے محبت کا لبادہ اوڑھ کر خونِ حسین کا مطالبہ لیکر ظاہر ہوا جب اسے خوب شہرت ہوگئی تو اس نے نبوت کا دعویٰ کیا بالآخر بری موت سے جھنم واصل ہوگیا.

 اس کے بعد *(٦)حارث بن سعید کذاب* نے عبد الملک بن مروان کے دور میں نبوت کا دعویٰ کیا اس کو بہت سمجھا یا گیا لیکن اس نے انکار کردیا بالآخر خلیفہ نے اس کو قتل کردیا، اس کے بعد *بنوعباسیہ کے دور میں کئ جھوٹے مدعیان نبوت* ظاہر ہوئے اور اپنے انجامِ بد کو پہنچ گئے *[* تفصیل کے لئے دیکھئے : *فتح الباری ج/٦ ص: ٦١٧-٧١٤].*

عصر حاضر میں تقریباً ایک صدی پہلے ہندوستان میں *مرزا غلام احمد قادیانی* نامی ایک شخص ظاہر ہوا، اس نے نبوت کا دعویٰ کیا اور کہا کہ مجھ پر آسمان سے وحی نازل ہوتی ہے، میں مسیح منتظر ہوں وغیرہ وغیرہ اس دور کے علماء کرام نے اس کو سمجھایا مناظرے کئے لیکن اس نے توبہ نہیں کیا بالآخر وہ زندگی ہی میں بدنامِ زمانہ ہوگیا اور بہت بری موت اس کا مقدر بن گئ.

نبی کریمﷺ کی پیش گوئی کے مطابق تاریخ میں کئ جھوٹے مدعیان نبوت ظاہر ہوکر اپنے حصہ کی ذلت و رسوائی حاصل کرچکے ہیں اور قیامت تک اسی طرح جھوٹے مدعیان نبوت کا یکے بعد دیگرے ظہور ہوتا رہے گا حتی کہ وہ تعداد پوری ہو جائے گی جو صادق ومصدوق نبی کریمﷺ نے ہمیں خبر دی ہے پھر أخیر میں مسیح دجال ظاہر ہوگا اور عیسی علیہ السلام تشریف لائیں گے اور اس کے فتنہ کو بھی نابود کردیں گے.

 *تنبیہ:* کچھ لوگ نبوت کا دعویٰ تو نہیں کریں گے مگر اپنے کذب و فریب اور دجل و مکر سے اسلام کی حقیقی صورت کو مسخ کرکے حدیث نبویﷺ کے مصداق بنتے رہیں گے *حافظ ابن حجر رحمہ اللہ* کے نزدیک غالی وباطنی شیعہ اور وحدۃ الوجود اور حلول کے قائل صوفیاء بھی اسی زمرے میں شامل ہیں *(فتح الباری :١٣/٩٣).* 

 * اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں ان علامتوں سے عبرت حاصل کرتے ہوئے آخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین).            

تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی