قیامت کی چھوٹی علامتوں میں سے ایک علامت 

قرب قیامت کی علامتیں


تیسری علامت : چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا 

 فرمان باری تعالیٰ ہے : *{ٱقۡتَرَبَتِ ٱلسَّاعَةُ وَٱنشَقَّ ٱلۡقَمَرُ}* "قیامت قریب آ گئی اور چاند پھٹ گیا" *(سورة القمر : ١)*.

*انس بن مالک رضی اللہ عنہ* فرماتے ہیں کہ :" مکہ والوں نے رسولﷺ سے کہا تھا کہ انہیں کوئی معجزہ دکھائیں تو آپ ﷺ نے شق قمر کا معجزہ دکھایا" *( رواہ الامام  بخاری :٣٦٣٧)*.

 *عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما* فرماتے ہیں کہ رسولﷺ کے زمانے میں چاند دو ٹکڑے ہو گیا تھا ایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر اور دوسرا اس کے پیچھے چلا گیا تھا، نبی کریم ﷺ نے اسی موقع پر ہم سے فرمایا تھا کہ گواہ رہنا *(صحیح بخاری :٤٨٦٤،٣٦٣٦).* 

 

Read More 

قیامت کی اہم نشانیاں (صغری اور کبری) قرآن و حدیث کی روشنی میں


قرب قیامت کی علامتیں:اشراط الساعۃ,اقسام اور تفاصیل حصہ دوم


*قارئین کرام!* ابھی میں نے آپ کے سامنے ایک آیت اور دو حدیثیں پیش کی ہیں جس میں قربِ قیامت کی طرف اشارہ اور نبی کریم ﷺ کے ایک معجزہ اور قیامت کی ایک علامت یعنی چاند کے دو ٹکڑے ہونے کا تذکرہ ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ ہے کہ دنیا بہت جلد فنا ہونے والی ہے .

حافظ *ابن کثیر رحمہ اللہ* آیت کی تفسیر میں  فرماتے ہیں کہ :"انشقاق قمر (چاند کے دو ٹکڑے ہونے) کا واقعہ رسول اکرم ﷺ کی حیات مبارکہ میں پیش آیا تھا جیساکہ صحیح سند سے ثابت متواتر روایات میں اس کا ذکر موجود ہے علماء امت کا اس بات پر اتفاق یے کہ یہ واقعہ نبی کریم ﷺ کے عہد ہی میں پیش آیا اور یہ آپﷺ کے حیرت انگیز معجزات میں سے ایک معجزہ ہے " *[تفسير ابن كثير سورة القمر ]*.  

*قارئین کرام!* اہل مکہ کے مطالبہ پر معجزہ تو ظاہر ہوگیا مگر وہ لوگ بجائے اِس کے اُس پر ایمان لے آتے انہوں نے کہا کہ یہ تو جادو ہے *جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ* فرماتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کے زمانہ میں چاند پھٹ کر دو ٹکڑے ہو گیا....... ان لوگوں (اہل مکہ نے کہا: محمد (ﷺ) نے ہم پر جادو کر دیا ہے، لیکن ان ہی میں سے بعض نے ( اس کی تردید کی ) کہا: اگر انہوں نے ہمیں جادو کر دیا ہے تو ( باہر کے ) سبھی لوگوں کو جادو کے زیر اثر نہیں لا سکتے (کیونکہ باہر والوں نے آکر چاند کے دو ٹکڑے ہونے کی خبر دی تھی)" *(سنن ترمذی :٣٢٨٩)* اسی لئے اللہ تعالیٰ نے انہیں تنبیہ کرتے ہوئے فرمایا : *{وَإِن یَرَوۡا۟ ءَایَةࣰ یُعۡرِضُوا۟ وَیَقُولُوا۟ سِحۡرࣱ مُّسۡتَمِرࣱّ ،وَكَذَّبُوا۟ وَٱتَّبَعُوۤا۟ أَهۡوَاۤءَهُمۡۚ وَكُلُّ أَمۡرࣲ مُّسۡتَقِرࣱّ}* " یہ (مکہ والے) اگر کوئی معجزه دیکھتے ہیں تو منھ پھیر لیتے ہیں اور کہہ دیتے ہیں کہ یہ پہلے سے چلا آتا ہوا جادو ہے انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں کی پیروی کی اور ہر کام ٹھہرے ہوئے وقت پر مقرر ہے" *(سورة القمر : ٢-٣)*.

 *عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ* فرماتے ہیں کہ:" *خَمْسٌ قَدْ مَضَيْنَ الدُّخَانُ ، وَالْقَمَرُ ، وَالرُّومُ ، وَالْبَطْشَةُ ، وَاللِّزَامُ ، فَسَوْفَ يَكُونُ لِزَامًا. "* ( قیامت کی ) پانچ نشانیاں گزر چکی ہیں۔ دھواں چاند کا پھٹنا  روم کا مغلوب ہونا ( اس کا ذکر سورۃ «غلبت الروم» میں ہے )، «البطشة» یعنی اللہ کی پکڑ جو بدر میں ہوئی ( اس کا ذکر «یوم نبطش البطشة الکبرى» میں ہے ) اور وبال جو قریش پر بدر کے دن آیا ( اس کا ذکر آیت «فسوف یکون لزاما» میں ہے *(صحيح بخاری :٤٧٦٧).* 

  *حذیفہ رضی اللہ عنہ* نے ایک مرتبہ خطبہ دیا اور فرمایا : *إنَّ اللهَ عزَّ وجلَّ يقولُ (اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وانْشَقَّ الْقَمَرُ ) ألا وإنَّ الساعةَ قد اقْتَرَبَتِ ، ألا وإنَّ القمرَ قد انْشَقَّ ، ألا وإنَّ الدُّنيا قد آذَنَتْ بِفِراقٍ ، ألا وإنَّ اليومَ المِضْمارُ ، وغدًا السِّباقُ.... إنَّمَا يَعْنِي العملَ اليومَ والجزاءُ غدًا،* اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ قیامت قریب آگئ اور چاند دو ٹکڑے ہوگیا، خبردار! قیامت قریب آچکی ہے، چاند پھٹ چکا ہے، دنیا نے اپنی جدائی کا اعلان کردیا ہے، آج عمل کا دن ہے کل روزِ جزاء ہے" *[موافقة الخبر الخبر لإبن حجر( ١/٢٠٦) قال: حسن ، البداية والنهاية (٣/١١٧) قال :إسناده قوي وله طرق، صحيح الترغيب( ح/٣٣٥٢) قال : حسن مقطوع].* 

 *نوٹ :* مزید علامتوں کا ذکر اگلے دروس میں آئیگا إن شاء الله تعالى.

 اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ قیامت کی   علامتوں سے عبرت حاصل کرتے ہوئے اس کے لئے تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے(آمین).

اردو نصیحتیں

تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی