افسوس یہ نہیں کہ عقائد میں انحراف کی یہ سَنگھی آندھی مسلمانوں کے قدآور گھرانوں تک جاپہنچی ہے افسوسناک یہ ہے کہ انہیں اس غیرشرعی اور منحرف راستے پر چلنے سے باز رکھنے والا ان کی جماعت میں کوئی نانوتوی، کوئی شیخ الہند، کوئی تھانوی، کوئی شاہ کشمیری، کوئی عبیداللہ سندھی نظر نہیں آتا، ہندوستان کے وہ مفتیان و فقہاء جو باہمی اختلافات اور ملّی معاملات میں موقف کے تفرد پر صفحات سیاہ کردیتے ہیں اتنے سنگین معاملے پر، اُن کی بھی زبانیں گنگ اور قلم کی روشنائی سوکھ جاتی ہے جب ایمانی انحراف ان کے اپنے ٹھیکیداروں کے یہاں سے آتا ہے،
" من ترا حاجی بگویم تو مرا ملا بگو " والا معاملہ بھی تو برقرار رکھنا ہے ۔
یقینًا ابھی یہ صرف ابتداء ہے، اندھے معتقدین اس کی تاویل کریں گے جیساکہ وہ ابھی بھی کررہےہیں اور ایسے ہی غالی عقیدت مند اپنی اندھی عقیدت کی پیروی کرتے کرتے ایک دن ' ہندوانہ اسلام ' کے گڑھے میں بھی نظر آسکتےہیں، اور یہی تکلیف دہ ہے یقینًا جو اہلِ علم ہیں وہ کبھی بھی ضلالت کے راستےمیں بڑوں کا تعاون نہیں کریں گے لیکن اندھے عقیدت مندوں کے نصیب میں قدرت کے کچھ تلخ فیصلے ہوتےہیں وہ غار اور گڑھے میں فرق نہیں کرپاتے ہیں، اللہ حفاظت فرمائے، خواص کو ایمانی عزیمت کی دولت سے مالامال فرمائے۔
گھر واپسی کوئی شوشہ نہیں بلکہ آر ایس ایس کا مستقل نظریہ ہے، جس پر دورافتادہ دیہاتوں میں وہ خوب کام بھی کررہےہیں اور بڑے پیمانے پر مسلمانوں کو اس جال میں پھانسنے کے لیے ان کے بڑوں کا بھی شکار کر رہےہیں،
یہود و ہنود کو دنیا بھر کے مقامی مسلمانوں سے کوئی خطرہ نہیں ہے انہیں خطرہ مؤمنین سے ہے، سر سے حجاب اتارنے، دیوالی اور ہولی منانے کےبعد آپ نام کے مسلمان تو باقی رہ سکتےہیں البتہ مؤمنین کی صف میں آپکو کوئی جگہ نہیں ملےگی، یعنی کہ خطرہ ایمانی بقاء کا ہے مگر بعض لوگوں کی قسمت میں نجانے کیا لکھا ہوا ہے کہ وہ ہنوز ایمان کے مقابلے میں اندھی عقیدت کو اختیار کر رہےہیں یقینًا یہ خیر کی علامات تو نہیں ہیں، باطل مسلمانوں کو کعبہ سے نکالنے کے لیے کوشاں ہے اور مسلمان باطل سے سمجھوتہ کر ایمان کی بجائے نت نئے بتوں کے حرم تراش رہے ہیں_
بادہ آشام نئے, بادہ نیا, خم بھی نئے
حرم کعبہ نیا بت بھی نئے تم بھی نئے
✍سمیع اللہ خان
مولانا اسجد کے واہیات بیان کی گھنگھور مذمت مولانا سجاد نعمانی ندوی کی زبانی سماعت کریں
ایک تبصرہ شائع کریں
تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں