دی کشمیر فائلس پر ایک قابل ستائش تبصرہ   Story of The Kashmir files

 اس فلم میں ایک خاص صورت و شباہت اور لباس پہنے والے مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر دکھایا گیا ہے جو زانی، بے رحم اور شدت پسند ہوتے ہیں اور ہر وقت اللہ اللہ کرتے رہتے ہیں جسکی شروعات برہان وانی سے کی گئی ہے 

اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ دفع 370 ہندوں کے لیے کتنی خطرناک تھی اور اسکا منسوخ ہونا کتنا ضروری تھا جسکی آڑ میں "نہرو" کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے

اس فلم میں علماء کو جہاد (دہشتگردی) کا ماسٹر مائنڈ دکھایا گیا ہے جو نوجوانوں کو ورغلاتے ہیں اور انکا کنیکشن پاکستان سے ہوتاہے جہاں سے انہیں پیسہ ملتا ہے اور مساجد انکا مرکز ہوتی ہیں جہاں وہ نوجوانوں کو بھڑکاتے ہیں، قتل و ہجرت کا اعلان مساجد سے ہی کیا گیا ہے

اور مدارس میں پڑھنے والے بچوں کے ذہنوں میں استاذہ ہندؤں کے خلاف نفرت بھرتے ہیں اور مدرسہ میں پڑھنے والے بچے دنیا میں کچھ نہیں کر سکتے اس لیے انہیں اسکول میں پڑھانا چاہیے۔۔۔۔ یہ اہل مدارس کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔۔۔۔ اس فلم میں مدرسہ کے ایک طالب علم کی بہن کہتی ہے کہ یہ مدرسہ میں پڑھ کر کچھ نہیں کرسکتا اسے اسکول میں پڑھاؤ تو وہ بچہ کہتا ہے کہ "ہمارے استاذ کہتے ہیں کہ ہمیں کافر بچوں کے ساتھ نہیں پڑھنا چاہیے"

 اس فلم میں ایک ہندو لڑکے کی مسلم لڑکی سے محبت دکھائی گئی ہے جس سے وہ شادی کر لیتا ہے، اور لڑکی کی ماں لڑکی کو اس ہندو لڑکے کے ساتھ بھاگنے کی ترغیب دیتی ہے۔۔۔۔ اس لیے مسلمانوں کو اپنے گھروں میں دینی بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے،

اس فلم میں ہندوؤں سے کہا جاتا ہے کہ وہ مسلمانوں سے اپنی حفاظت کے لیے اپنے گھروں میں ہتھیار ضرور رکھیں۔۔۔۔ اس سے مسلمانوں کو سبق لینا چاہیے

اس میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ کشمیر پنڈتوں کا تھا ساری زمینیں انکی تھیں جنہیں مسلمانوں نے چھین لیا، انکا قتل کیا، لڑکیوں کی عصمتیں لوٹیں اور انہیں ہجرت پر مجبور کیا، مسلم پولیس والے مسلمانوں کے طرفدار ہوتے ہیں، ہندو ہنسا کے بالکل خلاف ہوتے ہیں

اس فلم میں "نعرۂ تکبیر" کو دہشت گردوں کے نعرہ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے اور فوج پر پتھر بازی کرنے والوں کو دہشتگردوں کے گینگ کے طور پر دکھایا گیا ہے۔۔۔۔۔۔ یہ چیز غور کرنے کی ہے،

اس فلم میں ایک لڑکی پاگل ہے جس کے ذریعہ یہ بتایا گیا ہے کہ اسکا ذہنی توازن مجاہدوں (دہشتگردوں) کی زیادتی کی وجہ سے خراب ہوا ہے

سب سے اہم بات یہ ہے کہ مودی حکومت کو پاورفل دکھایا گیا ہے، فلم کے شروع میں ہی جب فوج اور دہشت گردوں کے بیچ لڑائی ہوتی ہے تو ایک دہشت گرد سرینڈر کرنے کو کہتا ہے تب دوسرا کہتا ہے کہ : یہ وقت سرینڈر کرنے کا نہیں ہے مودی حکومت ہے اگر ہاتھ اوپر کروگے تو سینے پر گولی لگے گی؛، دوسری جگہ ایک کشمیری پنڈت کہتا ہے کہ :مودی دہشت گردی کو ختم کرکے چھوڑے گا؛

پھر بھی میں کہہ سکتاہوں کہ اس فلم میں یہ ضرور دکھایا گیا ہے کہ یہ جو دہشت گرد ہیں انکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام ایک پرامن مذہب ہے سو ہنسا اور نفرت کے خلاف ہے اور سارے مسلمان دہشت گرد نہیں ہوتے ہیں، لیکن پھر بھی یہ فلم نفرت اور جھوٹ پر مبنی ہے جو مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کا بڑا سبب ہے

نوٹ۔۔۔ اگر آپ اس فلم کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر کلک کرکے یوٹیوب پر دیکھ سکتے ہیں، یہ لنک فراڈ نہیں ہے آپ بے فکر رہیں۔۔۔۔  

دی کشمیر فائلس فلم دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں . Click on this link to watch



🖋️ م۔ج۔ن

تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی