ماہ محرم کی رسومات: شیعوں کی مجلس تبراء میں شرکت کا حکم؟


سوال(25- 71): عاشورۂ محرم میں صحابہ کرام  خصوصا شیخین  پر ”تبرا“ کے نام پرلعن و طعن اور سب و شتم کرنے کی مجلسوں میں شرکت کرنا کیسا ہے؟ 

جواب: صحابہ کرام کی جماعت وہ مقدس جماعت ہے جس کو اللہ نے اپنے نبی آخر الزمان حضرت محمد ﷺ  کی صحبت کے لئے منتخب فرمایا، نبی ﷺ کے بعد یہ اس امت کے سب سے بہترین لوگ ہیں، اور ان کی فضیلت میں بہت سی آیتیں اور حدیثیں وارد ہیں، ان کے بارے میں اللہ جل شانہ نے: 

 ﴿رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ﴾(التوبة:100) 

  ارشاد فرما کر ان کی ثقاہت، عدالت اور فضیلت کا انہیں سرٹیفکیٹ عطا فرمایا ہے، انہوں نے دین اسلام کی سر بلندی اور نبی اکرم کی حفاظت و اطاعت کے سلسلہ میں اپنی جان و مال اور قوم ووطن کی جو قربانیاں دیں ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں، یہ اس دین کے اولین مخاطبین ہیں، انہیں کے واسطے سے اسلام ہم لوگوں تک پہونچا اور ساری دنیا میں پھیلا، اس لئے جو لوگ انہیں سب و شتم کرتے اور  طعن و تشنیع کا نشانہ بناتے ہیں وہ در اصل اسلام کے دشمن ہیں، اور اسلام کی جڑ کاٹنے اور اس کی بنیاد کھودنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ ہمارے اولین راویوں -جن کے واسطے سےاسلام ہم تک پہونچا ہے- کو مجروح قرار دینا پورے دین اسلام کو غیر معتبر ٹھہرانا ہے، اس واسطے یہ عمل حرام، موجب ہلاکت و عذاب اور بربادئ دین کا باعث ہے، اور اس کو انجام دینے والے اسلام کے اشد ترین دشمن ہیں، اور ایسی مجلسوں میں شرکت کرنا  عظیم گناہ ہے، اس واسطے ایسی مجلسوں میں قطعا شرکت نہیں کرنی چاہئے۔ 

 در اصل حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دورے خلافت میں جب فارس فتح ہوا، اور کسری کی سلطنت پر اسلامی پرچم لہرایا تو اہل فارس میں سے بہت سے لوگوں نے اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہونچانا چاہا اور پھر عبد اللہ بن سبا کی قیادت میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت اور امت میں تفریق کا شرم ناک کارنامہ انجام دیا، اور پھر روافض کی جماعت محبت آل بیت کے نام پر تشکیل پائی اور ظاہر ی و باطنی طور پر اسلام کے خلاف سازشوں میں لگ گئی ، جن میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ارتداد اور شیخین پر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حق خلافت پر غاصبانہ قبضہ کا الزام لگانا، انہیں قریش کے دو بُت قرار دینا، ان سے تبرا بازی کرنا اور سب و شتم بھی ہے۔ 

 اس واسطے ایسی مجلسوں میں شرکت کرنا کسی بھی مسلمان کے لئے جائز نہیں ہے۔ 


نعمة المنان مجموع فتاوى فضيلة الدكتور فضل الرحمن: جلد اول، صفحہ: 230-232


  ••• ═༻✿༺═ •••

تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی