ہندوستان نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی  زبردست حمایت کی

اسرائیل اور فلسطین کے مابین گذشتہ دس دنوں  سے جاری جنگ کے دوران انڈیا نے پہلی بار اپنا مضبوط موقف پوری دنیا کے سامنے رکھا ہے, جس سے فلسطین کا بازو اور مضبوط ہو گیا ہے 

 اتوار کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تحت منعقد ایک ورچول میٹنگ میں ہندوستان نے اپنا موقف پوری مضبوطی سے رکھتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اسرائیل اپنی جارحانہ کارروائیوں کو فورا روک دے اور خطے میں امن و سلامتی کے ماحول کو قائم کرے,


 اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندہ ٹی ایس تیرومورتی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی کو کم کرنا یہ وقت کی ضرورت ہے اگر ایسا نہیں کیا گیا پورا مشرق وسطیٰ خوں ریز جنگ کے دہانے پر پہنچ جائے گا, 



ہندوستانی سفیر نے مزید کہا کہ انڈیا فلسطین کے ساتھ اپنے گزشتہ تعلقات کو دیکھتے ہوئے اس کے جائز مطالبات  کی بنیاد پر مکمل طریقہ سے کھڑا ہے اور انڈیا ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کرتا رہا ہے.


یہ پہلا موقع ہے جب بھارت نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے مابین جاری تنازعہ کے بارے میں کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے ، اس سے قبل بھارت کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا تھا۔


ہندوستانی سفیر نے اپنے خطاب میں اس حساس مسئلہ کو حل کرنے پر بھی زور دیا اور  2 ریاستی منصوبے کے تحت خطے میں امن و سلامتی کو بحال کرنے پر بھی زور دیا .


انہوں نے کہا کہ یروشلم لاکھوں لوگوں کے ایمان کا مرکز ہے ، ہندوستان سے ہزاروں لوگ یروشلم آتے ہیں کیونکہ یہاں وہ غار ہے جس میں ہندوستان کے صوفی بزرگ بابا فرید مراقبہ کرتے تھے۔  ہندوستان نے اس غار کی حفاظت کی ہے۔


انہوں نے کہا ، "ہندوستان غزہ کی پٹی سے راکٹ حملوں کی مذمت کرتا ہے ، اسی طرح اسرائیلی انتقامی کارروائیوں میں خواتین اور بچوں سمیت بڑی تعداد میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں ، جو انتہائی افسوسناک ہے۔"


ہندوستان کی یہ تاریخ رہی ہے کہ وہ آزادی کے بعد ہی سے فلسطین کی حمایت میں رہا اور جواہر لال نہرو اور اٹل بہاری واچپئی نے بھی اسرائیل سے فلسطینی زمین چھوڑنے پر زور دیا ہے 


یہ خبر گودی میڈیا اور ان شر پسند عناصر کے منھ پر زناٹے دار طمانچہ ہے جو حماس کی دفاعی کاروائی کو دہشتگردی سے تعبیر کر رہے تھے اور ان کے چہرے پر بھی تھپڑ ہے جو we stand with Israel  کا ٹرینڈ چلا رہے تھے اس خبر کے آتے ہی انبھکتوں کے پیروں کے نتیجے سے زمین کھسک گئی ہے .

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 200 کے قریب لوگ جان بحق ہو چکے ہیں جن میں 52 معصوم بچے بھی شامل ہیں. 

مزید جانیں 

تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی