وہ تین چیزیں جو مرنے کے بعد بھی کام آتی ہیں


💞وہ تین چیزیں جو مرنے کے بعد بھی کام آتی ہیں 

❄️جب انسان مرجاتا ہے تو اس کا عمل منقطع ہو جاتا ھے سواے تین چیزوں کے
1. نیک اولاد کے جو اسکے لئے دعا کرے
 2. ایسا علم جو لوگوں کو فائدہ پہنچایے
3. صدقہ جاریہ(خلاصہ حدیث)
💦صدقہ جاریہ میں پانی کا کنواں کھدوانا (بورویل وغیرہ بھی شامل ہیں )
🌳اگر کسی درخت سے کچھ  فائدہ ہو جائے تو یہ بھی صدقہ جاریہ میں شامل ہے جیسے کہ پھل اور چھاؤں وغیرہ
⭕صدقہ جاریہ میں اور بھی بہت سے اعمال شامل ہیں 
🍃بیجا رسومات کو چھوڑ دیا جائے اور میت کے ثواب کیلئے صدقہ جاریہ کو اختیار کیا جأے🌼اگر کسی کو بھی یہ مشورہ دیا جائے تو وہ کہتے ہیں کہ اتنا پیسے کہاں ہے میرا سوال یہ ہے کہ آپ کے پاس بیجا رسومات(بدعت) کے لیے پیسے ہیں لیکن صحیح حدیث سے ثابت عمل کے لیے پیسے نہیں؟
ہمیں چاہیے کہ ہم بدعت اور رسومات سے بچیں
 ✨آپ کے رسومات سے میت کو کچھ فائدہ نہیں ہوگا آپ سب سے گذارش ھے کی صحیح حدیث سے ثابت عمل صدقہ جاریہ کو اختیار کریں 💫
┄┄┅┅✪❂✵🔵✵❂



*🔖 ہم علم کے کتنے محتاج ہیں؟؟ 🔖*

📝یقینا علم کا حاصل کرنا عبادت ہے 'قربت الہی کا اہم ذریعہ اور ہر قسم کی پستی سے بلندی کی طرف آنے کاایسا راستہ ہے .
👈جس کے بغیر انسان کچھ کر نہیں سکتا.
 👈جس طرح  انسانی زندگی کی بقاء کے لئے غذا کی ضرورت ہے اس سے کئی گنا زیادہ علم وبصیرت 'حکمت ودانائی کی ضرورت ہے . 
✍️علامہ حافظ ابن قیم رحمہ اللہ  نے علم کی ضرورت کی وضاحت کرتے ہوئے  فرمایا کہ 
*🔹لوگ کھانے پینے سے زیادہ علم کے محتاج ہیں : کیونکہ لوگوں کو کھانے پینے کی ضرورت دن میں ایک یا دو مرتبہ ہوتی ہے جبکہ علم کی حاجت ہر لمحہ ہوتی ہے* 

👈📚مفتاح دار السعادة لابن القیم رحمہ اللہ (1/248).

👍بالکل سچ فرمایا آپ رحمہ اللہ نے کیونکہ دن اور رات کی جو متعدد عبادات، حقوق و معاملات ہیں ان کی ادائیگی بغیر علم کے ممکن ہی نہیں ہے اوراگر کوئی بغیر علم کے کوئی عمل کرتا ہے جس کی دینِ اسلام میں گنجائش ہی نہیں ہے تو انسان اجروثواب کا حقدار ہونے کے بجائے گناہ گار قرار پائے گا ۔

🕹️قارئینِ کرام ذرا غور کریں کہ ہم  کہاں تک علم کی اہمیت اور اس کی ضرورت کو سمجھ کر اس کے حصول کے لئے فکر مند ہیں ؟؟
⌛جب ہم اپنا جائزہ لیتے ہیں تو یہ بات واضح ہے کہ آج ہم میں سے اکثر صرف مادہ پرست ہیں
👈 دن اور رات جنہیں صرف دنیا اور اس کے اسباب کی فکر ہمیشہ دامن گیر رہتی ہے 
👈جس کی وجہ سے وہ اسقدر حیران وپریشاں ہیں کہ اللہ کی پناہ، 
👈کیوں نا ہوں جب انسان اپنے مقصد ِحقیقی کو بھلا دے بندگی کے بجائے من چاہی زندگی گزارے تو یہی صورتِ حال بلکہ معاملہ اس سے بدتر ہوسکتا ہے ۔
👈علم کے فقدان کی وجہ سے لاتعداد برائیاں جنم لیتی ہیں مثلا:
🔸جہالت عام ہوتی ہے جس کے نتیجہ میں باطل افکار ونظریات کا بول بالا ہوتا ہے.
🍃ظلم وستم کی زیادتی ہوتی ہے تو عدل وانصاف کا گلہ گھٹ جاتا ہے.
🍂وہم پرستی اور بد خیالیوں کو سماج میں فروغ ملتا ہے. 
♦️جس قوم ومعاشرے کے نوجوان علم سے کورے ہوتے ہیں ان کا زوال یقینی ہوتا ہے .
🍃علم کے بغیر انسان حق اور  صحیح منہج سے دور اور ضلالت وگمراہی سے قریب ہوجاتا ہے. 
🩸اس دورِ پُر فتن میں ہر ایک پر یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم علمی مجالس اور علماء سے قریب رہیں . 
🤲ربِ رحیم وعلیم سے دعاہے کہ وہ ہم تمام کو علم کی اہمیت وضرورت کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہر قسم کی جہالت وگمراہی سے حفاظت فرمائے آمین یا رب العالمین ۔


┄┄┅┅✪❂✵🔵✵❂✪┅┅┄┄

1 تبصرے

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

تحریر کیسی لگی تبصرہ کر کے ضرور بتائیں
اور اپنے اچھے سجھاؤ ہمیں ارسال کریں

جدید تر اس سے پرانی